بسمہ تعالی
تحریر: استاد جواد حیدری
ترجمہ: اشرف حسین صالحی
#مهدویت
#دعا
*سوال:*
*کیوں ہمیں امام زمانہ (علیہ السلام) کی سلامتی کے لیے دعا کرنی چاہیے؟*
جواب:
کچھ نکات :
پہلا نکتہ: امام زمانہ (علیہ السلام) ایک عام انسان کی طرح اس دنیا میں قدرتی زندگی گزار رہے ہیں، اگرچہ ان کا کوئی معین مقام نہیں ہے۔
دوسرا نکتہ: جس طرح انبیاء کرام اور اہل بیت (علیہم السلام) انسانی ہونے کے ناطے بیماری میں مبتلا ہوتے تھے، امام زمانہ (علیہ السلام) بھی اس قاعدے سے مستثنیٰ نہیں اور وہ بھی بیمار ہو سکتے ہیں۔
تیسرا نکتہ: ہمارے معصوم پیشواؤں (علیہم السلام) نے اپنی دعاؤں اور مناجاتوں میں امام عصر (عجل اللہ تعالی فرجہ) کی سلامتی کے لیے دعا کی ہے اور ہمیں بھی سکھایا ہے کہ ان کے لیے کس طرح دعا کریں۔
یونس بن عبدالرحمن کہتے ہیں: "امام رضا (علیہ السلام) ہمیشہ ہمیں امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ) کے لیے اس دعا کے ذریعے یاد کرنے کا حکم دیتے تھے:
«اللَّهُمَّ ادْفَعْ عَنْ وَلِيِّك... وَ أَعِذْهُ مِنْ شَرِّ جَمِيعِ مَا خَلَقْتَ وَ بَرَأْتَ وَ أَنْشَأْتَ وَ صَوَّرْتَ...»
(ترجمہ: اے اللہ! اپنے ولی سے ہر طرح کی بلا کو دور فرما... اور اسے اپنی پناہ میں رکھ تمام ان چیزوں کے شر سے جو تو نے پیدا کیں، پیدا فرمایا، وجود بخشا اور صورت میں ڈھالا۔)
لہٰذا، معصومین (علیہم السلام) کے کلمات کی روشنی میں، امام عصر (علیہ السلام) کے ساتھ اپنی محبت و عشق کے اظہار کے ساتھ ساتھ، ان کی سلامتی اور حفاظت کے لیے دعا کرنا درست اور ضروری عمل ہے۔
حوالہ جات:
1. بحار الأنوار، جلد 52، صفحہ 154
2. فرازهایی از تاریخ پیامبر اسلام، صفحہ 532
3. مصباح المتهجد و سلاح المتعبد، جلد 1، صفحہ 409